۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
پیام اعرافی

حوزہ/ ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیۃ اللہ علی رضا اعرافی نے ایک بیان کے ذریعے قندھار افغانستان میں دوران نماز جمعہ دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ ہائے علمیہ ایران کے سربراہ کے مذمتی بیان کا تفصیلی متن کچھ یوں ہے۔

بسم الله الرحمن الرحیم 
وَمَن یَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهُۥ جَهَنَّمُ خَٰلِدًا فِیهَا وَغَضِبَ ٱللَّهُ عَلَیْهِ وَلَعَنَهُۥ وَأَعَدَّ لَهُۥ عَذَابًا عَظِیما
میلاد النبی اور ہفتۂ وحدت المسلمین کے موقع پر،قندوز سانحے کے فورا بعد قندھار میں دوران نماز جمعہ،مظلوم شیعہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کی شہادت اور زخمی ہونے کا المناک سانحہ،ایک بار پھر دنیا کے مسلمانوں،آزاد پسندوں، مجتہدین عظام،علماء کرام اور حوزہ ہائے علمیہ کے غم و غصے کا باعث بنا۔
اس المناک مصیبت کے موقع پر افغانستان کے معزز،بہادر اور مظلوم عوام سمیت علماء،حوزہ ہائے علمیہ اور شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے افغانستان کے حکام اور عالمی برادری سے ان دہشت گردانہ کارروائیوں کی جلد از جلد تحقیقات کرنے اور مجرموں کی شناخت اور قرار واقعی سزا کا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں۔

بلاشبہ استکبار جہاں،قابضین اور انتہا پسند گروہوں کا اسلامی دنیا کے مسلمانوں بالخصوص افغانستان کے مظلوم عوام کے قتل عام اور بے گھر کرنے میں کلیدی کردار ہے اور افغانستان کے حکمران جنہوں نے بار بار امن و امان برقرار رکھنے،خوشحالی اور ترقی کے لئے وعدے کئے ہوئے ہے،لہذا افغان حکام کو اس ملک کے مسلمانوں خاص طور پر شیعوں کے خلاف ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں پر جوابدہ ہونا چاہئے۔

افغانستان کی تعمیر نو اور لوگوں کی سیکورٹی کی فراہمی کے لئے تمام اقوام،مذاہب اور عوامی سطح پر انتخابات کی بنیاد پر حقیقی سیاسی جماعتوں کی شمولیت اور جمہوریت،اسلام،عدالت،آزادی اور ہمہ جہت ترقی پر مبنی،ایک جامع حکومت کے قیام کی ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں۔

ہم امت مسلمہ کے تمام شہداء اور اس دہشت گردانہ کارروائی میں جام شہادت نوش کرنے والے شہداء کی پاکیزہ روحوں پر سلام و درود بھیجتے ہوئے  اللہ تعالیٰ سے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور امت مسلمہ بالخصوص مظلوم برادر اور دوست ملک افغانستان کے مسلمانوں کی سربلندی کے لئے دعا گو ہیں۔

علی رضا اعرافی
سربراہ حوزہ ہائے علمیہ ایران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .